Allah’s punishment on the naked woman | بے پردہ عورت پر اللہ کا عذاب

-

جیسا کہ ہم نے اکثر سنا کرتے ہیں کہ فلاں جگہ پر فلاں شخص زندہ ہو گیا۔ اس نے مرنے کے بعد کا حال سنایا اور پھر مر گیا۔ اسی قسم کا عذاب قبر سے متعلق ایک واقعہ گلگت میں پیش آیا۔ جس کے بارے میں بتاتے ہیں کہ ایک شخص قبرستان کے پاس سے گزر رہا تھا کہ اس نے کسی قبر سے یہ آواز سنی کہ مجھے نکالو میں زندہ ہوں۔ جب ایک دو مرتبہ اس نے آواز سنی تو اس نے یہ سمجھا کہ یہ میرا وہم ہے۔

لیکن جب مسلسل اس نے یہ آواز سنی تو اس کو یقین ہونے لگا۔ چنانچہ قریب میں ایک بستی تھی۔ وہ شخص اس میں آیا اور لوگوں کو اس آواز کے بارے میں بتا کر کہا کہ تم بھی چلو اور اس آواز کو سنو۔ چنانچہ کچھ لوگ اس کے ساتھ آئے۔ انہوں نے بھی یہی آواز سنی اور سب نے یقین کر لیا کہ واقعی یہ آواز قبر سے آ رہی ہے۔

اب یقین ہونے کے بعد ان لوگوں کو مسئلہ پوچھنے کی فکر ہوئی کہ پہلے علماء سے یہ مسئلہ معلوم کرو کہ قبر کھولنا جائز ہے یا نہیں۔ چنانچہ وہ لوگ محلے کی مسجد کے امام صاحب کے پاس گئے اور ان سے کہا کہ اس طرح قبر سے آواز آ رہی ہے۔ اور میت یہ کہہ رہی ہے کہ مجھے قبر سے باہر نکالو میں زندہ ہوں۔

اس پر امام صاحب نے فرمایا اگر تمہیں اس کے زندہ ہونے کا یقین ہو گیا ہے تو قبر کو کھول لو اور اس کو باہر نکال لو۔ چنانچہ یہ لوگ ہمت کر کے قبرستان گئے اور جا کر قبر کھولی۔ اب جونہی تختہ ہٹایا تو دیکھا اندر ایک عورت برہنہ حالت میں بیٹھی ہوئی ہے اور اس کا کفن گل چکا ہے۔ پھر لوگوں نے کہ وہ عورت کہہ رہی ہے۔ جلدی سے میرے گھر سے میرے کپڑے لاؤ میں کپڑے پہن کر باہر نکلوں گی۔

چنانچہ یہ لوگ فورا دوڑ کر اس کے گھر گئے اور جا کر اس کے گھر والوں کو یہ واقعہ بتایا۔ اس کے کپڑے چادر وغیرہ لے کر آئے اور لا کر کے اندر پھینک دیے اس عورت نے ان کپڑوں کو پہنا اور چادر اپنے اوپر ڈالی۔ پھر تیزی سے بجلی کی طرح اپنے قبر سے نکلی اور دوڑتی ہوئی اپنے گھر کی طرف بھاگ گئی۔ گھر جا کر اس عورت نے ایک کمرے میں چھپ کر اندر سے کنڈی لگا لی۔

اب جو لوگ قبرستان آئے تھے دوڑ کر اس کے گھر پہنچے۔ ان کو وہاں جا کر معلوم ہوا کہ اس نے اپنے کمرے کے اندر سے کنڈی لگا رکھی ہے۔ ان لوگوں نے دستک دی کہ کنڈی کھولو۔ اندر سے اس عورت نے جواب دیا میں کنڈی تو کھول دوں گی لیکن کمرے کے اندر وہ شخص داخل ہو جس کے اندر مجھے دیکھنے کی تاب ہو۔ اس لیے کہ اس وقت میری حالت ایسی ہے کہ ہر آدمی مجھے دیکھ کر برداشت نہیں کر سکے گا۔

لہذا کوئی دل گردے والا شخص اندر آئے اور آ کر میری حالت دیکھے۔ اب سب لوگ اندر جانے سے ڈر رہے تھے مگر دو چار آدمی جو مضبوط دل والے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تم کنڈی کھولو ہم اندر آئیں گے۔ اس نے کنڈی کھول دی اور کچھ لوگ اندر چلے گئے۔

لوگوں نے اندر جاکر دیکھا وہ عورت اپنے آپ کو چادر میں چھپائے بیٹھی ہوئی تھی۔ جب یہ لوگ اندر پہنچے تو اس عورت نے سب سے پہلے اپنا سر کھولا۔ ان لوگوں نے دیکھا کہ اس کے سر پر ایک بھی بال نہیں وہ بالکل خالی کھوپڑی ہے۔ نہ اس پر بال ہیں نہ کھال ہے۔ صرف خالی ہڈی ہڈی ہے۔ لوگوں نے اس سے پوچھا تیرے بال کہاں گئے؟

اس عورت نے جواب دیا کہ جب میں زندہ تھی تو ننگے سر گھر سے باہر نکلا کرتی تھی۔ پھر مرنے کے بعد جب میں قبر میں لائی گئی۔ تو فرشتوں نے میرا ایک ایک بال نوچا اور اس نوچنے کے نتیجے میں بال کے ساتھ کھال بھی نکل گئی۔ اب میرے سر پر نہ بال ہیں نہ کھال ہیں۔

اس کے بعد اس عورت نے اپنا منہ سے کپڑا ہٹایا۔ جب لوگوں نے اس کا منہ دیکھا تو اتنا خوفناک ہو چکا تھا کہ سوائے دانتوں کے کچھ نظر نہیں آیا نہ اوپر کا ہونٹ موجود تھا نہ نیچے کا ہونٹ موجود تھا۔ بلکہ بتیس کے بتیس دانت سامنے جڑے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ سوچیے اگر کسی انسان کے صرف دانت ہی دانت نظر آئے۔ تو کتنا ڈر اور خوف معلوم ہوتا ہے۔ اب ان لوگوں نے اس عورت سے پوچھا تیرے ہونٹ کہاں گئے۔

اس عورت نے جواب دیا میں اپنے ہونٹوں پر لپسٹک لگا کر نامحرم مردوں کے سامنے جایا کرتی تھی۔ اس کی سزا میں میرے ہونٹ کاٹ لیے گئے۔ اس لیے اب میرے چہرے پر ہونٹ نہیں ہیں۔

پھر اس عورت نے اپنے ہاتھ اور پیروں کی انگلیاں کھولی لوگوں نے دیکھا کہ اس کے ہاتھ اور پیروں کی انگلیوں میں ایک بھی ناخن نہیں تھا۔ تمام انگلیوں کے ناخن غائب تھے۔ اس سے پوچھا تیری انگلیوں کے ناخن کہاں گئے۔ اس عورت نے جواب دیا ناخن پالش لگانے کی وجہ سے میرا ایک ایک ناخن کھینچ لیا گیا۔ چونکہ میں یہ سارے کام کر کے گھر سے باہر نکلا کرتی تھی۔ اس لیے جیسے ہی میں مرنے کے بعد قبر میں پہنچی تو میرے ساتھ یہ معاملہ کیا گیا۔ اور مجھے یہ سزا ملی کہ میرے سر کے بال بھی نوچ دیے گئے، میرے ہونٹ بھی کاٹ دیے گئے اور ناخن بھی کھینچ لیے گئے۔

اتنی باتیں کرنے کے بعد وہ بے ہوش ہو گئی اور مردہ بے جان ہو گئی جیسے لاش ہوتی ہے۔ چنانچہ ان لوگوں نے دوبارہ اس کو قبرستان میں پہنچا دیا۔

محترم خواتین و حضرات اللہ تعالی کو یہ عبرت دکھانی مقصود تھی کہ دیکھو اس عورت کا کیا انجام ہوا اور اس کو کتنا ہولناک عذاب دیا گیا۔ بے پردہ خواتین اس واقعے سے عبرت لے اور ان گناہوں سے توبہ کرے جس کی سزا بروز قیامت بہت سخت ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

FOLLOW US

0FansLike
0FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
spot_img

Related Stories